عمران خان دورۂ امریکہ سے قبل
عمران خان نے تبدیلی کا نعرہ امریکیوں کو بھی سنا دیا جس کا عملی نمونہ باقاعدہ ان کے دورے کے دوران نظر آئے گا. سب سے پہلی بات، گزشتہ وزرائے اعظم کی طرح عمران خان کے ساتھ ان کے گھر افراد نہیں بلکہ وزارت خارجہ و دیگر امور مثلاً سیکیورٹی اور معیشت سے متعلقہ افراد ہی ساتھ جائیں گے. جس سے واضح طور پر یہ تاثر قائم ہو گا کہ ہم. کسی طور پر ملکی و قومی مفاد سے ہٹ کر ذاتی نوعیت کے معاملے پر بات کرنے کو ترجیح نہیں دیں گے. امریکہ جا کر پاکستان کا وزیراعظم کی فائیو یا سیون سٹار ہوٹل میں قیام نہیں کرے گا بلکہ وہ امریکہ میں موجود پاکستان کے سفارتخانے میں ہی قیام کرے گا. یہ ایک غور طلب بات ہے کہ آخر کیوں عمران خان کہیں اور نہیں بلکہ پاکستان سفارت خانے میں قیام کریں گے. اس بات پر امریکی نے غصے اور تشویش کا اظہار بھی کیا ہے. اس کے بعد امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال پر عمران خان کے دورہ امریکہ سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا تھا. چلیں اس بات کو ہم ان کی نا اہلی یا غفلت مان لیتے ہیں لیکن ویسے امریکیوں نے پاکستان کے وزیراعظم کو دورہ امریکہ کی دعوت دینے کے لیے تیاری خ